Wednesday 29 January 2020

وادی مالم جبہ کے پہاڑوں میں جنم لینے والے ہونہار کھلاڑیوں نے اسکینگ کے بعد میجک ماونٹین پارک میں آئس ہاکی



سوات(صبح سوات)حسین وادی مالم جبہ کے پہاڑوں میں جنم لینے والے ہونہار کھلاڑیوں نے اسکینگ کے بعد میجک ماونٹین پارک میں آئس ہاکی،کراس کنٹری اور سنو بورڈنگ کے میدان میں بھی لوہامنوایا،تفصیلات کے مطابق مالم جبہ میجک ماونٹین پارک میں پہلی بار ائس ہاکی کے مقابلے منعقد کئے گیے جس میں مقامی دو ٹیموں نے حصہ لیا،دس کھلاڑیوں نے ائس ہاکی میں اپنے فن کا مظاہر کرکے سیاحوں سے خوب داد وصول کی۔،غیر ملکی سیاح بھی مشرق کے سویٹرزرلینڈ کے دیوانے نکلے، چین سے آئے سیاح سطح سمندر سے نو ہزار دو سو فٹ کی بلندی پر واقع مالم جبہ کے نظاروں میں کھوگئے،خوب ہلہ گلہ کیا،آئس ہاکی اور سنو بورڈنگ کے مقابلے بھی دیکھے، سیاحوں نے بھی برف سے ڈھکے پہاڑوں اور ہرے درختوں کی حسین وادی میں یاد گارلمحات گزارے، مقامی کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ ہم نے اس سال پہلی بار ائس ہاکی میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا ہے،کھیل مشکل ہے جس کے لیے سخت محنت کرنے کی ضرورت ہے لیکن ایک ماہ محنت کرنے کے بعد اب ہم خوب کھیلنے کے قابل ہوچکے ہیں،اسکی ریزارٹ نے موقع فراہم کرکے اچھا ماحول فراہم کیا ہے جس سے مستقبل میں پاکستان کے سطح پرکھیلاڑی سامنے اسکتے ہیں،ٹیم کے کپٹن عصمت علی کہتے ہیں اسکینگ کے بعد ائس ہاکی کا تجربہ کافی دلچس تھا،ہم پہلی بار آئس ہاکی کھیل رہے ہیں بہت اچھا لگ رہا ہے مشکل کام ہے لیکن خوب پریکٹس کیا ہوا ہے،آئس ہاکی اور سنو بورڈنگ کے میدان میں گرتے سنبھلتے نوجوانوں نے ثابت کردیا کہ موقع ملے تو مالم جبہ کے باسی بھی ہر میدان میں اپنی صلاحیتوں کا لوہامنواسکتے ہیں، اخرمیں پروگرام کے چیف گیسٹ ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر حیدر علی نے کھیلاڑیوں میں انعامات بھی تقسیم کئے۔

Tuesday 28 January 2020

مینگورہ پولیس سٹیشن کے اہلکاروں نے گرفتار خواجہ سراؤں کے نازک حصوں پر شدید تشدد کیا

مینگورہ پولیس سٹیشن کے اہلکاروں نے گرفتار خواجہ سراؤں کے نازک حصوں پر شدید تشدد کیا ہے، سادہ کپڑوں میں خواجہ سراؤں پر تشدد کرنے والے اہلکاروں کے خلاف کاروائی کی جائے، انصاف نہ ملنے اور خواجہ سراؤں کی آوازنہ سننے پر پولیس سٹیشن پر پتھراؤ کیا گیا جس کا ہمیں افسوس ہے، خواجہ سراؤں پر فائرنگ اور تشدد کرنے والے غنڈوں کے خلاف پولیس نے 107کا پرچہ کاٹ دیا جو ضمانت پر رہا ہوئے اور خواجہ سراؤں کی زندگی تنگ کردی گئی، دوبارہ شکایت کرنے پر پولیس نے خواجہ سراؤں پر تشدد کیا اور وڑہ نامی خواجہ سراء سے موبائل اور سونے کا چین کھینچ لیا گیا جبکہ دو خواجہ سراؤں سے30ہزار روپے اور20ہزار روپے نقدی بھی چھین لی گئی جو تاحال پولیس کے پاس ہے،انصاف کی فراہمی کے لئے دو دن کی ڈیڈ لائن،دوروزبعد مظاہرے کریں گے اور عدالت جائیں گے، ان خیالات کا اظہار منزل فاؤنڈیشن خیبر پختونخوا کے صدر آرزو خان نے سوات پریس کلب میں پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، پریس کانفرنس سے علی شاہ آف مردان، عمران سوات، چاہت اور دیگر خواجہ سراؤں نے بھی خطاب کیا، انہوں نے کہا کہ خواجہ سراء معصوم اور بے ضرر لوگ ہیں جنہیں والدین نے 18-20سال کے عمر میں گھروں سے نکال دیتے ہیں جب ان کے ساتھ ظلم ہوتا ہے تو قانون کے علاوہ انہیں کوئی انصاف نہیں دے سکتا جبکہ قانونی راستہ اپنا نے کے باجود ان کو ہراساں کیا جاتا ہے، انہوں نے الزام لگایا کہ خواجہ سراؤں پر تشدد اور فائرنگ کرنے والے غنڈوں کے خلاف پولیس نے صرف 107کا پرچہ کاٹ دیا جو اگلے روز ہی رہا ہوگئے اور دوبارہ خواجہ سراؤں کو تنگ کرنے لگے لیکن جب خواجہ سراؤں نے احتجاج کا راستہ اپنا یا تو ان کے خلاف 4بڑے پرچے درج کئے گئے جسکی وجہ سے ہم گرفتار دس خواجہ سراؤں کی ضمانت کے لئے ذلیل اور خوار ہوگئے، انہوں نے کہا کہ گرفتار ہونے والے خواجہ سراؤں کے جسم زخموں سے چور چور ہیں انہیں نازک حصوں پر مارا گیا ہے، ان سے ناک رگڑائے گئے ہیں، خواجہ سراؤں نے بغیر وردی پولیس اہلکاروں کے پاؤں بھی پکڑ لئے، ان کی دلوں میں رحم نہیں آیا، انہوں نے مطالبہ کیا کہ خواجہ سراؤں سے سونے کی چین، موبائل اور نقدی خواجہ سراؤں کو واپس کیا جائے، خواجہ سراؤں پر تشدد کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف کاروائی کی جائے اور خواجہ سراؤں کو تنگ کرنے والے غنڈوں حسین اور ساجد کو لگام لگایا جائے ورنہ ہم احتجاج کرنے ساتھ ساتھ عدالت کا دروازبھی کھٹکٹھائیں گے۔