Sunday, 25 October 2020

چاربا غ اور خوازہ خیلہ کے زرعی زمینوں میں گرویٹی سکیم کے پائپوں کو جانے نہیں دینگے

 


سوات()


چاربا غ اور خوازہ خیلہ کے زرعی زمینوں میں گرویٹی سکیم کے پائپوں کو جانے نہیں دینگے، عمائدین چارباغ، علاقے میں زیادہ ترلوگوں کے بہت کم زمینیں ہیں ان پر رحم کیا جائے نوید اقبال شالدا،اگر حکومت نے ہمارے مطالبات نہیں مانے تو سخت احتجاج کرینگے، سہراب خان، تفصیلات کے مطابق چارباغ میں مقامی عمائدین اور کاشت کاروں نے گاؤں کے وست اور کھیتوں میں مینگورہ گرویٹی واٹرسکیم کے پائپوں کی سخت مخالفت کی ہے اور احتجای مظاہرہ کیاہے۔احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے نوید عرف شالدا نے کہاکہ علاقے میں زیادہ ترلوگوں کے زمینیں بہت کم ہے۔ اس سے قبل حکومت نے یونی ورسٹی کے لئے ہزاروں کنال زمین سیکشن فور کے تحت لے لی اس طرح کیڈٹ کالج کے لئے بھی اونے پونے زمین لے لی ملم جبہ میں الگ لینڈ مافیا سرگرم ہے، اس طرح الہ آباد میں انڈسٹریل ایریا کے نام پر بھی زمین ہتھیانے کی منصوبے ہورہے ہیں جبکہ پاکستا ن ائرفورس کے لئے بھی پہاڑ ی کو مختص کرنے کا منصوبہ ہے۔  اب مینگورہ واٹر گرویٹی سکیم کے لئے بیس فٹ زمین لی جارہی ہے۔ جس سے غریب کسان متاثر ہورہے ہیں چارباغ اور خوازہ خیلہ کا یہ چھوٹا سا خطہ  زراعت کے لئے انتہائی موزوں ہے مگر حکومت اس کو ناکارہ بنانے پر تلی ہوئی ہے، مظاہرے سے چارباغ کے سابق ناظم سہراب خان نے کہاکہ ہم پانی کے ترسیل کے منصوبے کے خلاف نہیں ہیں مگر اس سے علاقے کے لوگوں کو تکلیف نہ دیاجائے، حکومت پائپوں کو سوات موٹروے یا دریا کے کنارے بچھائیں نہ کی گاؤں کے وست میں یا زرعی زمینوں کے درمیان اگر حکومت نے ہمارے مطالبے نہیں مانے تو ہم بھرپور احتجاج کرینگے انہوں نے وزیراعلی خیبر پختون خوا سے اپیل کی ہے کہ ذاتی طور پر اس میں مداخلت کرکے عوام کے مشکلات کومد نظر رکھتے ہوئے منصوبے میں ترامیم کریں، اس موقع پر یاسر بیروم، داود جان وغیرہ نے بھی خطاب کیا جبکہ چارباغ کے عمائدین نے اپنے زرعی زمین کو بچانے کے لئے نعرہ بازی بھی کی۔



بونیرمیں عطائیوں کے خلاف خیبر پختونخواء ہیلتھ کیئر کمیشن ٹیم کا آپریشن

  


بونیرمیں عطائیوں کے خلاف خیبر پختونخواء ہیلتھ کیئر کمیشن ٹیم کا آپریشن،غیر رجسٹرڈ کلینکل لیبارٹریاں اور صحت مراکز سیل،درجنوں غیر رجسٹرڈ صحت خدمات فراہمی کے اداروں کو رجسٹریشن اور تجدیدرجسٹریشن کیلئے نوٹس جاری۔ علاقے میں سرگرم عمل درجنوں عطائی ٹیم آمد کی اطلاع پر اپنے اڈے بند کرکے زیر زمین چلے گئے۔ تفصیلات کے مطابق  بونیر کے مختلف علاقوں میں عطائیت کے مکروہ دھندے میں ملوث عطائیوں کے خلاف پاکستان سٹیزن پورٹل پر موصول ہونے والی عوامی شکایات کی روشنی میں خیبر پختونخواء ہیلتھ کیئر کمیشن کے ٹیم نے سنیئر انسپکٹر سعید الرحمان کی قیادت میں ڈگر،ناواگی اور بونیر کے دوسرے علاقوں میں موجود نجی صحت مراکز کا اچانک معاینہ کیا، معائینے کے دوران غیر متعلقہ و نان کوالیفائیڈشخص عالم زیب کو مریضوں کو انجکشن لگانے اور انہیں مختلف بیماریوں کا علاج تجویز کرنے کے عمل میں مصروف پایا گیا جس پر پختونخواء ہیلتھ کیئر کمیشن کے ٹیم نے فوری کاروائی کرتے ہوئے عالم زیب ہیلتھ کلینک کو بند کرکے سر بمہر کر دیا ہے۔ جبکہ احسان ڈینٹل کلینک،حماد ڈینٹل کلینک،لیاقت ڈینٹل کلینک،صفحی ڈینٹل کلینک، ناہید میٹرنٹی ہوم، احمد کلینیکل لیبارٹری،بونیر آئی ویژن کلینک، ڈاکٹر آفتاب کلینک، سعید کلینیکل لیبارٹری، الشفا میڈیکل لیبارٹری، ایچ / ڈاکٹرسید شیرین سید ہومو کلینک کلینک، بونیر میڈیکل سنٹر گائنی یونٹ، مہک میٹرنٹی ہوم،عبد اللہ ڈینٹل کلینک،ہومیوڈاکٹر علی محمد، ڈاکٹر فضل رحیم، ڈاکٹر ضیاء کارڈرک کلینک،ڈاکٹر آصف اقبال،ڈاکٹر عبید رحمان،ڈاکٹر سید یاسر،ڈاکٹر علی جہان، ڈاکٹر ابرار علی کو رجسٹریشن وتجدید کے لئے شوکاز نوٹس جاری کردیئے ہیں۔کبونیر میں کل36 نجی مراکزصحت کا معائنہ کیا گیا ہے۔

لاک ڈاون کے دوران ہیلپنگ ہینڈ ریلیف اپریشن سے پانچ لاکھ سے زائد افراد مستفید ہوئے

 سوات (قاری بلال سے ) کنٹری ڈائریکٹر ہیلپنگ ہینڈ فار ریلیف اینڈ ڈویلپمنٹ محمد سلیم منصوری نے کہا ہے کہ کورونا



لاک ڈاون کے دوران ہیلپنگ ہینڈ ریلیف اپریشن سے پانچ لاکھ سے زائد افراد مستفید ہوئے، لاک ڈاون کے دوران ملک بھر میں ہیلپنگ ہینڈ ورکروں نے اپنی جان خطرے میں ڈال کر بلا متیاز انسانیت کی خدمت کی، ہیلپنگ ہینڈفار ریلیف اینڈ ڈویلپمنٹ ایک بین الاقوامی فلاحی تنظیم ہے جو افات سے متاثرہ، غریب اور بے سہارا فراد کی دادرسی کے لئے بلاامتیاز خدمت کررہی ہے،پاکستان میں ہیلپنگ ہینڈ صحت، واٹر فار لائف، ارفن سپورٹ،تعلیم، فنی تربیت، ایمرجنسی ِ، ایثار معاونت، معذور افراد کی جامع بحالی اور موسمیاتی تبدیلی پروگرام سمیت دیگر کئی شعبوں میں کام کررہی ہے ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے کے پی اینڈ جی بی ریجن کے دورے کے دوران ، مٹلتان، کالام، مدین،مینگورہ سوات،تیمرگرہ اور تلاش دیر میں مختلف ریلیف پروگرامات، میٹنگز اور بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ان کے ساتھ ایچ ایچ آر ڈی کے ایگزیکیوشن افیسر امجد محمود امجد اور کے پی ریجن کے آر ایم امین اللہ بھی موجود تھے۔ انہو ں نے مزید کہا کہ ہیلپنگ ہینڈ ضرورت مند افراد کے لئے وسائل جمع کرکے انسانیت کی خدمت کے نصب العین سے وابستہ ہے، ہم اللہ کی رضا و خوشنودی کے لئے آفات و حوادث میں متاثر ہ افراد کو فوری امداد کی فراہمی اور مشکلات سے دو چار علاقوں کی بحالی کے لیے بھرپورکوشش کرتے ہیں انشاء اللہ انسانیت کی خدمت کا یہ سلسلہ جاری رہے گا۔

Wednesday, 29 January 2020

وادی مالم جبہ کے پہاڑوں میں جنم لینے والے ہونہار کھلاڑیوں نے اسکینگ کے بعد میجک ماونٹین پارک میں آئس ہاکی



سوات(صبح سوات)حسین وادی مالم جبہ کے پہاڑوں میں جنم لینے والے ہونہار کھلاڑیوں نے اسکینگ کے بعد میجک ماونٹین پارک میں آئس ہاکی،کراس کنٹری اور سنو بورڈنگ کے میدان میں بھی لوہامنوایا،تفصیلات کے مطابق مالم جبہ میجک ماونٹین پارک میں پہلی بار ائس ہاکی کے مقابلے منعقد کئے گیے جس میں مقامی دو ٹیموں نے حصہ لیا،دس کھلاڑیوں نے ائس ہاکی میں اپنے فن کا مظاہر کرکے سیاحوں سے خوب داد وصول کی۔،غیر ملکی سیاح بھی مشرق کے سویٹرزرلینڈ کے دیوانے نکلے، چین سے آئے سیاح سطح سمندر سے نو ہزار دو سو فٹ کی بلندی پر واقع مالم جبہ کے نظاروں میں کھوگئے،خوب ہلہ گلہ کیا،آئس ہاکی اور سنو بورڈنگ کے مقابلے بھی دیکھے، سیاحوں نے بھی برف سے ڈھکے پہاڑوں اور ہرے درختوں کی حسین وادی میں یاد گارلمحات گزارے، مقامی کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ ہم نے اس سال پہلی بار ائس ہاکی میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا ہے،کھیل مشکل ہے جس کے لیے سخت محنت کرنے کی ضرورت ہے لیکن ایک ماہ محنت کرنے کے بعد اب ہم خوب کھیلنے کے قابل ہوچکے ہیں،اسکی ریزارٹ نے موقع فراہم کرکے اچھا ماحول فراہم کیا ہے جس سے مستقبل میں پاکستان کے سطح پرکھیلاڑی سامنے اسکتے ہیں،ٹیم کے کپٹن عصمت علی کہتے ہیں اسکینگ کے بعد ائس ہاکی کا تجربہ کافی دلچس تھا،ہم پہلی بار آئس ہاکی کھیل رہے ہیں بہت اچھا لگ رہا ہے مشکل کام ہے لیکن خوب پریکٹس کیا ہوا ہے،آئس ہاکی اور سنو بورڈنگ کے میدان میں گرتے سنبھلتے نوجوانوں نے ثابت کردیا کہ موقع ملے تو مالم جبہ کے باسی بھی ہر میدان میں اپنی صلاحیتوں کا لوہامنواسکتے ہیں، اخرمیں پروگرام کے چیف گیسٹ ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر حیدر علی نے کھیلاڑیوں میں انعامات بھی تقسیم کئے۔

Tuesday, 28 January 2020

مینگورہ پولیس سٹیشن کے اہلکاروں نے گرفتار خواجہ سراؤں کے نازک حصوں پر شدید تشدد کیا

مینگورہ پولیس سٹیشن کے اہلکاروں نے گرفتار خواجہ سراؤں کے نازک حصوں پر شدید تشدد کیا ہے، سادہ کپڑوں میں خواجہ سراؤں پر تشدد کرنے والے اہلکاروں کے خلاف کاروائی کی جائے، انصاف نہ ملنے اور خواجہ سراؤں کی آوازنہ سننے پر پولیس سٹیشن پر پتھراؤ کیا گیا جس کا ہمیں افسوس ہے، خواجہ سراؤں پر فائرنگ اور تشدد کرنے والے غنڈوں کے خلاف پولیس نے 107کا پرچہ کاٹ دیا جو ضمانت پر رہا ہوئے اور خواجہ سراؤں کی زندگی تنگ کردی گئی، دوبارہ شکایت کرنے پر پولیس نے خواجہ سراؤں پر تشدد کیا اور وڑہ نامی خواجہ سراء سے موبائل اور سونے کا چین کھینچ لیا گیا جبکہ دو خواجہ سراؤں سے30ہزار روپے اور20ہزار روپے نقدی بھی چھین لی گئی جو تاحال پولیس کے پاس ہے،انصاف کی فراہمی کے لئے دو دن کی ڈیڈ لائن،دوروزبعد مظاہرے کریں گے اور عدالت جائیں گے، ان خیالات کا اظہار منزل فاؤنڈیشن خیبر پختونخوا کے صدر آرزو خان نے سوات پریس کلب میں پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، پریس کانفرنس سے علی شاہ آف مردان، عمران سوات، چاہت اور دیگر خواجہ سراؤں نے بھی خطاب کیا، انہوں نے کہا کہ خواجہ سراء معصوم اور بے ضرر لوگ ہیں جنہیں والدین نے 18-20سال کے عمر میں گھروں سے نکال دیتے ہیں جب ان کے ساتھ ظلم ہوتا ہے تو قانون کے علاوہ انہیں کوئی انصاف نہیں دے سکتا جبکہ قانونی راستہ اپنا نے کے باجود ان کو ہراساں کیا جاتا ہے، انہوں نے الزام لگایا کہ خواجہ سراؤں پر تشدد اور فائرنگ کرنے والے غنڈوں کے خلاف پولیس نے صرف 107کا پرچہ کاٹ دیا جو اگلے روز ہی رہا ہوگئے اور دوبارہ خواجہ سراؤں کو تنگ کرنے لگے لیکن جب خواجہ سراؤں نے احتجاج کا راستہ اپنا یا تو ان کے خلاف 4بڑے پرچے درج کئے گئے جسکی وجہ سے ہم گرفتار دس خواجہ سراؤں کی ضمانت کے لئے ذلیل اور خوار ہوگئے، انہوں نے کہا کہ گرفتار ہونے والے خواجہ سراؤں کے جسم زخموں سے چور چور ہیں انہیں نازک حصوں پر مارا گیا ہے، ان سے ناک رگڑائے گئے ہیں، خواجہ سراؤں نے بغیر وردی پولیس اہلکاروں کے پاؤں بھی پکڑ لئے، ان کی دلوں میں رحم نہیں آیا، انہوں نے مطالبہ کیا کہ خواجہ سراؤں سے سونے کی چین، موبائل اور نقدی خواجہ سراؤں کو واپس کیا جائے، خواجہ سراؤں پر تشدد کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف کاروائی کی جائے اور خواجہ سراؤں کو تنگ کرنے والے غنڈوں حسین اور ساجد کو لگام لگایا جائے ورنہ ہم احتجاج کرنے ساتھ ساتھ عدالت کا دروازبھی کھٹکٹھائیں گے۔