Monday 2 December 2013

عدم توجہی کے باعث عوام حکمرانوں سے بدظن


سوات (صبح سوات) سوات میں سات مہینوں میں ترقیاتی کام ندارد، عوامی مسائل کے حل پر عدم توجہی کے باعث عوام حکمرانوں سے بدظن ، مسائل ومشکلات کے شکار عوام نے بلدیاتی نمائندوں سے امیدیں وابستہ کردئیے ، منتخب عوامی نمائندوں نے عوام سے منہ موڑ لئے ، عوام نے سلگتے مسائل کے حل کیلئے بلدیاتی انتخابات کا شدت کیساتھ انتظار کرنے پر اکتفاء کردیا ، موجودہ دور حکومت کے سات مہینوں میں ترقیاتی کاموں کا پہیہ رک جانے پر عوامی سطح پر تشویش میں اضافہ ، تحریک انصاف کی تبدیلی بھی سواتی عوام کی تقدیر بدل نہ سکی،تفصیلات کے مطابق موجودہ دور حکومت کی سات مہینے بیت گئے لیکن اس دوران سوات بھر میں ترقی وخوشحالی کے لئے ایک کوڑی بھی خرچ نہ کرنا اور اس دوران ترقیاتی کاموں کاپہیہ رک جانا اور عوامی مسائل ومشکلات کے حل پر توجہ نہ دینے کے باعث سوات کے عوام حکمرانوں نے بدظن ہوگئے اجتماعی مفادات کے حوالے سے اقدامات نہ اٹھانے کے باعث بھی عوامی تشویش میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے اور عوام کو سبز باغ دکھانے کے عمل نے بھی عوام کو مایوس کردیا ہے سرکاری دفاتر میں عوام کاجائز کام بھی نہ ہونے کو عوام تحریک انصاف کی کمزوری اور آفیسرز پر ان کا گرفت نہ ہونا قرار دے رہے ہیں ، عوام کو بنیادی سہولیات کی طرف توجہ نہ دینا بھی تحریک انصاف کے تبدیلی کے نعروں کے برعکس تصور کیاجاتا ہے ، سوات سے تعلق رکھنے والے مختلف الخیال لوگوں نے حکمرانوں کوشدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے واضح کیا کہ ان حکمرانوں سے مزید خیر کی توقع رکھنا عبث خیالی ہے ، اسلئے عوام نے اپنے مسائل کے حل اور سوات میں ترقی کا پہیہ دوبارہ رواں دواں رکھنے کیلئے آئندہ بلدیاتی انتخابات میں کامیاب ہونیوالے عوامی نمائندوں سے توقعات وابستہ کردئیے ہیں حکمرانوں سے بدظن اور مسائل ومشکلات کا شکار سواتی عوام نے بلدیاتی نمائندوں سے اس امید کیساتھ توقعات وابستہ کردئیے کہ ان کے کامیابی کے بعد سوات کے سلگتے مسائل حل ہونگے تاہم مسائل کے دلدل میں پھنسے ہوئے لوگون کے مسائل حل کیلئے بلدیاتی الیکشن کا شدت کیساتھ انتظار کرنے پر اکتفاء کردیا ہے ، تاہم سوات کے عوام نے گزشتہ دہائی کو سوت کی ترقی اور خوشحالی کے حوالے سے ایک اہم دور قرار دیا ہے اور سوات کی تعمیر وترقی کے حوالے سے سابق ممبران اسمبلی کی کارکردگی کو سراہا ہے۔

0 comments:

Post a Comment

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔